Showing posts with label masks. Show all posts
Showing posts with label masks. Show all posts

Tuesday, June 2, 2020

کورونا وائرس وبا، ماسک اور ہمارا رویہ


آج گلشن معمار میں بینک گیا. ہفتے کا پہلا دن ہونے کی وجہ سے رش بہت تھا. نمبر لے کر کونے میں بیٹھ گیا۔

دیکھا کہ کچھ لوگوں نے (مجھ سمیت) ماسک پہن رکھے تھے مگر کافی لوگ بغیر ماسک یا سیمی ماسک لگائے ہوئے تھے (مطلب ماسک تو لٹکا ہوا تھا مگر آپس میں بات کرتے ہوئے مونہہ سے ہٹارہے تھے۔).

ایک شخص جب گیٹ سے اندرآیا تو ماسک پہنا ہوا تھا. مگر بیٹھتے ہی ماسک جیب میں ڈال دیا۔ گیٹ کا چوکیدار بغیر ماسک کے اندر آنے نہیں دے رہا تھا۔

پاس میں دو پثھان بغیر ماسک کے ایک ساتھ بیٹھے تھے، ان کے کندھوں پر چادریں تھیں، جن کو مونہہ پر ڈال کر اندر آئے تھے مگر بیٹھتے ہی کپڑا ہٹا دیا. بینک افسر ان کے پاس آیا اور کہا کہ اپنا مونہہ ڈھاپ لیں یا ماسک پہن لیں. کہنے لگے گرمی ہے اور تمہارا اے۔سی بھی ٹھنڈک کم دے رہا ہے اس لیے کپڑا ہٹا دیا ہے. افسر کے اسرار پر بھی انہوں نے اپنا چہرہ کھلا ہی رکھا۔

جس بندے نے ماسک جیب میں ڈالا ہوا تھا اس کو بھی افسرنے پاس آکر کہا کہ ماسک پہن لو، مگر اس نے سنی ان سنی کردی اور ویسے ہی بیٹھا رہا۔ مگر جب اس کا نمبر آیا تو میں نے دیکھا کہ اس نے جیب سے ماسک نکالا اور پہن کر کھڑکی پر گیا۔

بیٹھے بیٹھے میں سوچتا رہا کہ ہماری قوم اس وبا کے پھیل جانے کے باوجود بھی کتنی نان (غیر) سیریس ہے اور میں ایسے رویوں پر افسوس کرتا رہا۔

پھر میرا نمبر کال ہوا۔ جب میں کھڑکی کے پاس پہنچا تو دیکھا کہ شیشے کے اس پار بیٹھے تمام کیشیئرز میں سے کسی ایک نے بھی ماسک نہیں پہنا ہوا تھا۔